
پب جی (PUBG) پلیئرز ان ناؤن بیٹل گراؤنڈ نامی گیم کے حوالے سے جامعہ العلوم اسلامیہ کے علامہ محمد یوسف کا نیا فتوی سامنے آ گیا، اس فتویٰ کے مطابق پب جی گیم کھیلنے والا دائرہ اسلام سے خارج ہے اور اگر وہ شادی شدہ ہے تو اس پر تجدید نکاح بھی لازم ہے۔
یاد رہے کہ پب جی گیم کے حوالے سے پی ٹی اے میں شکایات کی صورت میں پابندی عائد کی گئی تھی مگر سوشل میڈیا پر چلنے والے مہم کے نتیجے میں پی ٹی اے نے دوبارہ اس گیم سے پابندی ہٹا دی ہے، اور اب یہ گیم دوبارہ پاکستان میں بغیر کسی روک ٹوک کے چل رہی ہے۔
جامعہ العلوم اسلامیہ کے فتویٰ کے مطابق کسی شخص نے علامہ صاحب سے سوال پوچھا کہ گزشتہ جمعہ کو کسی مسجد کے امام صاحب نے اپنے بیان میں فرمایا کہ جو شخص پب جی کھیلتا ہے وہ دائرہ اسلام سے خارج ہے اور اس کا نکاح بھی باقی نہیں رہا۔ یعنی جو احکام اسلام سے نکلنے کی صورت میں لگتے ہیں وہ سب بیان کیے اور اس پر علامہ صاحب کی رہنمائی طلب کی۔
سوال کے جواب میں جامعہ العلوم اسلامیہ کے علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کراچی نے کہا کہ معلومات کے مطابق پب جی گیم میں بعض دفعہ پاور حاصل کرنے کے لیے گیم کھیلنے والے sanhok کو بتوں کے سامنے پوجا کرنا پڑتی ہے اور گیم کھیلنے والے شخص کا گیم میں موجود اپنے کھلاڑی کو پاور حاصل کرنے کے لیے بتوں کے سامنے جھکانا اور بتوں کی پوجا کروانا اس کا اپنا فعل ہے۔