:-اپنے ویڈیو بلاگ میں صدیق جان کا کہنا تھا کہ
وزیراعظم عمران خان کے خطاب پر اپوزیشن کو ردعمل کی اسلئے زیادہ ضرورت نہیں پڑتی کیونکہ میڈیا اپوزیشن کا بہت بخوبی کردار ادا کررہا ہے۔ میڈیا سے مراد چند بڑے اینکرز ہیں جن کا بس کام یہ ہے کہ عمران خان جو بھی کہے، اس پر لوگوں کو مس گائیڈ کرنا، لوگوں میں شکوک وشبہات پیدا کرنا۔ لوگوں کو خلاف کرنا ہے۔
کہا یہ گیا کہ آج صحافیوں نے وہاں جانے سے انکار کردیا جبکہ حقیقت یہ ہے کہ صحافیوں کو بلایا ہی نہیں گیا تھا تو انکار کیا سے کیا؟ آج تو وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کیا ہے۔بدقسمتی سے چند اینکرز کی وجہ سے پورا میڈیا بدنام ہورہا ہے۔ لوگ میڈیا کو گالی دے رہے ہیں، اب لوگوں کو یہ بتانا گالی بن گیا ہے کہ ہمار امیڈیا سے تعلق ہے۔
یہ میڈیا ورکز نے نمائندے نہیں ہیں۔انکے اپنی ٹیم کے ساتھ روئیے دیکھ لیں، آپ کو پتہ چل جائے گا کہ جو انسانی حقوق کے بڑے علمبردار بنے پھرتے ہیں انکا اپنے لوگوں کیساتھ کیسا رویہ ہے۔ میں تین ایسی خواتین اینکرز کو جانتا ہوں جن کی ٹیم کے لوگ انکے بارے میں کانوں کا ہاتھ لگاتے ہیں، میں ایک واقعہ آپکو بتادوں تو آپ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے کہ اس حد تک یہ غیرانسانی سلوک کرتے ہیں۔ میں ایک خاتون کا نام نہیں بتانا چاہتا جس کے ساتھ اسکی پروگرام کی اینکر نے اسکے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا۔ان میں صرف ٹی وی کی حد تک انسانیت اور انسانی ہمدردی ہے۔